EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تمہارا روز جو میں صرف کرتی رہتی ہوں
تمہیں گمان نہ ہو تم مری محبت ہو

سیدہ عرشیہ حق




تمہارا روز جو میں صرف کرتی رہتی ہوں
تمہیں گمان نہ ہو تم مری محبت ہو

سیدہ عرشیہ حق




تمہارے خط جلا کر کے تمہیں یکسر بھلا دوں گی
تمہارے جرم کی تم کو میں اس درجہ سزا دوں گی

سیدہ عرشیہ حق




تمہیں لگتا ہے جو ویسی نہیں ہوں
میں اچھی ہوں مگر اتنی نہیں ہوں

سیدہ عرشیہ حق




تمہیں لگتا ہے جو ویسی نہیں ہوں
میں اچھی ہوں مگر اتنی نہیں ہوں

سیدہ عرشیہ حق




یہی دعا ہے وہ میری دعا نہیں سنتا
خدا جو ہوتا اگر کیا خدا نہیں سنتا

سیدہ عرشیہ حق




ایسے کچھ حادثے بھی گزرے ہیں
جن پہ میں آج تک نہیں روئی

سیما غزل