شیخ چل تو شراب خانے میں
میں تجھے آدمی بنا دوں گا
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
ترا آنا مرے گھر ہو گیا گھر غیر کے جانا
مجھے معلوم تھی اس خواب کی تعبیر پہلے سے
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
تم جاؤ رقیبوں کا کرو کوئی مداوا
ہم آپ بھگت لیں گے کہ جو ہم پہ بنی ہے
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
زاہد مری سمجھ میں تو دونوں گناہ ہیں
تو بت شکن ہوا جو میں توبہ شکن ہوا
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
زاہد مری سمجھ میں تو دونوں گناہ ہیں
تو بت شکن ہوا جو میں توبہ شکن ہوا
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
زاہد نماز بھولا ادھر دیکھ کر تجھے
برہم بتوں سے اپنے ادھر برہمن ہوا
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
آج دیوانے کا ذوق دید پورا ہو گیا
تجھ کو دیکھا اور اس کے بعد اندھا ہو گیا
سردار سلیم