EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کالی گھٹا کب آئے گی فصل بہار میں
آنکھیں سفید ہو گئیں اس انتظار میں

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




خیال ناف میں زلفوں نے مشکیں باندھ دیں میری
شناور کس طرح گرداب سے بے دست و پا نکلے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




خیال ناف میں زلفوں نے مشکیں باندھ دیں میری
شناور کس طرح گرداب سے بے دست و پا نکلے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




کھولا دروازہ سمجھ کر مجھ کو غیر
کھا گئے دھوکا مری آواز سے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




کس سے دوں تشبیہ میں زلف مسلسل کو تری
فکر ہے کوتاہ اور مضموں بہت ہے دور کا

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




کس سے دوں تشبیہ میں زلف مسلسل کو تری
فکر ہے کوتاہ اور مضموں بہت ہے دور کا

سردار گینڈا سنگھ مشرقی




لٹکتے دیکھا سینہ پر جو تیرے تار گیسو کو
اسے دیوانے وحشت میں ترا بند قبا سمجھے

سردار گینڈا سنگھ مشرقی