گو ہم شراب پیتے ہمیشہ ہیں دے کے نقد
لیکن مزا کچھ اور ہی پایا ادھار میں
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
ہیں وہی انساں اٹھاتے رنج جو ہوتے ہی کج
ٹیڑھی ہو کر ڈوبتی ہے ناؤ اکثر آب میں
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
جب بوسہ لے کے مدعا میں نے بیاں کیا
بولے زیادہ پاؤں پسارا نہ کیجیے
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
جب بوسہ لے کے مدعا میں نے بیاں کیا
بولے زیادہ پاؤں پسارا نہ کیجیے
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
جو منہ سے کہتے ہیں کچھ اور کرتے ہیں کچھ اور
وہی زمانہ میں کچھ اختیار رکھتے ہیں
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
کعبہ کو اگر مانیں کہ اللہ کا گھر ہے
بت خانہ میں بھی شیخ نہیں کوئی مکیں اور
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
کعبہ کو اگر مانیں کہ اللہ کا گھر ہے
بت خانہ میں بھی شیخ نہیں کوئی مکیں اور
سردار گینڈا سنگھ مشرقی