EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تھا انا الحق لب منصور پہ کیا آپ سے آپ
تھا جو پردے میں چھپا بول اٹھا آپ سے آپ

ساحر دہلوی




تھا انا الحق لب منصور پہ کیا آپ سے آپ
تھا جو پردے میں چھپا بول اٹھا آپ سے آپ

ساحر دہلوی




وا ہوتے ہیں مستی میں خرابات کے اسرار
رندی مرا ایمان ہے مستی ہے مرا فرض

ساحر دہلوی




یوں تو ہر دین میں ہے صاحب ایماں ہونا
ہم کو اک بت نے سکھایا ہے مسلماں ہونا

ساحر دہلوی




یوں تو ہر دین میں ہے صاحب ایماں ہونا
ہم کو اک بت نے سکھایا ہے مسلماں ہونا

ساحر دہلوی




آخر تڑپ تڑپ کے یہ خاموش ہو گیا
دل کو سکون مل ہی گیا اضطراب میں

ساحر ہوشیار پوری




اب تو احساس تمنا بھی نہیں
قافلہ دل کا لٹا ہو جیسے

ساحر ہوشیار پوری