EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نقش قدم ہیں راہ میں فرہاد و قیس کے
اے عشق کھینچ کر مجھے لایا ادھر کہاں

ساحر دہلوی




پابندئ احکام شریعت ہے وہاں فرض
رندوں کو رخ ساقی و ساغر ہوئے مخصوص

ساحر دہلوی




پابندئ احکام شریعت ہے وہاں فرض
رندوں کو رخ ساقی و ساغر ہوئے مخصوص

ساحر دہلوی




قدم ہے عین حدوث اور حدوث عین قدم
جو تو نہ جلوہ میں آتا تو میں کہاں ہوتا

ساحر دہلوی




قلزم فکر میں ہے کشتئ ایماں سالم
نا خدا حسن ہے اور عشق ہے لنگر اپنا

ساحر دہلوی




قلزم فکر میں ہے کشتئ ایماں سالم
نا خدا حسن ہے اور عشق ہے لنگر اپنا

ساحر دہلوی




شعر کیا ہے آہ ہے یا واہ ہے
جس سے ہر دل کی ابھر آتی ہے چوٹ

ساحر دہلوی