کل ہم آئینے میں رخ کی جھریاں دیکھا کیے
کاروان عمر رفتہ کا نشاں دیکھا کیے
صفی لکھنوی
کل ہم آئینے میں رخ کی جھریاں دیکھا کیے
کاروان عمر رفتہ کا نشاں دیکھا کیے
صفی لکھنوی
ختم ہو جاتے جو حسن و عشق کے ناز و ادا
شاعری بھی ختم ہو جاتی نبوت کی طرح
صفی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مری نعش کے سرہانے وہ کھڑے یہ کہہ رہے ہیں
اسے نیند یوں نہ آتی اگر انتظار ہوتا
صفی لکھنوی
مری نعش کے سرہانے وہ کھڑے یہ کہہ رہے ہیں
اسے نیند یوں نہ آتی اگر انتظار ہوتا
صفی لکھنوی
پیغام زندگی نے دیا موت کا مجھے
مرنے کے انتظار میں جینا پڑا مجھے
صفی لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بہار نو کی پھر ہے آمد آمد
چمن اجڑا کوئی پھر ہم نفس کیا
صفیہ شمیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |