EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بناوٹ ہو تو ایسی ہو کہ جس سے سادگی ٹپکے
زیادہ ہو تو اصلی حسن چھپ جاتا ہے زیور سے

صفی لکھنوی




دیں بھی جواب خط کہ نہ دیں کیا خبر مجھے
کیوں اپنے ساتھ لے نہ گیا نامہ بر مجھے

صفی لکھنوی




دیں بھی جواب خط کہ نہ دیں کیا خبر مجھے
کیوں اپنے ساتھ لے نہ گیا نامہ بر مجھے

صفی لکھنوی




دیکھے بغیر حال یہ ہے اضطراب کا
کیا جانے کیا ہو پردہ جو اٹھے نقاب کا

صفی لکھنوی




غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا
ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا

صفی لکھنوی




غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا
ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا

صفی لکھنوی




جنازہ روک کر میرا وہ اس انداز سے بولے
گلی ہم نے کہی تھی تم تو دنیا چھوڑے جاتے ہو

صفی لکھنوی