اک دم کے واسطے نہ کیا کیا کیا اے رضاؔ
دیکھا چھپایا توڑا بنایا کہا سنا
رضا عظیم آبادی
الٰہی چشم بد اس سے تو دور ہی رکھیو
کہ مست سخت ہوں میں اور ایاغ نازک تر
رضا عظیم آبادی
الٰہی چشم بد اس سے تو دور ہی رکھیو
کہ مست سخت ہوں میں اور ایاغ نازک تر
رضا عظیم آبادی
عمارت دیر و مسجد کی بنی ہے اینٹ و پتھر سے
دل ویرانہ کی کس چیز سے تعمیر ہوتی ہے
رضا عظیم آبادی
اس چشم و دل نے کہنا نہ مانا تمام عمر
ہم پر خرابی لائی یہ گھر ہی کی پھوٹ پھاٹ
رضا عظیم آبادی
اس چشم و دل نے کہنا نہ مانا تمام عمر
ہم پر خرابی لائی یہ گھر ہی کی پھوٹ پھاٹ
رضا عظیم آبادی
جس طرح ہم رہے دنیا میں ہیں اس طرح رضاؔ
شیخ بت خانے میں کعبے میں برہمن نہ رہا
رضا عظیم آبادی