EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

صحرائے بے خیال میں جل تھل کہاں کے ہیں
آخر ہوائے شوق یہ بادل کہاں کے ہیں

رسا چغتائی




شہر میں جیسے کوئی آسیب ہے
شہر میں مدت سے ہنگامہ نہیں

رسا چغتائی




شعر و سخن کا شہر نہیں یہ شہر عزت داراں ہے
تم تو رساؔ بد نام ہوئے کیوں اوروں کو بد نام کروں

رسا چغتائی




شعر و سخن کا شہر نہیں یہ شہر عزت داراں ہے
تم تو رساؔ بد نام ہوئے کیوں اوروں کو بد نام کروں

رسا چغتائی




صرف مانع تھی حیا بند قبا کھلنے تلک
پھر تو وہ جان حیا ایسا کھلا ایسا کھلا

رسا چغتائی




تیرے آنے کا انتظار رہا
عمر بھر موسم بہار رہا

رسا چغتائی




ترے نزدیک آ کر سوچتا ہوں
میں زندہ تھا کہ اب زندہ ہوا ہوں

رسا چغتائی