ایک مشت خاک اور وہ بھی ہوا کی زد میں ہے
زندگی کی بے بسی کا استعارہ دیکھنا
پروین شاکر
ٹیگز:
| زندگی |
| 2 لائنیں شیری |
ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا
آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا
پروین شاکر
ٹیگز:
| خراج عقیدت |
| 2 لائنیں شیری |
غیر ممکن ہے ترے گھر کے گلابوں کا شمار
میرے رستے ہوئے زخموں کے حسابوں کی طرح
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غیر ممکن ہے ترے گھر کے گلابوں کا شمار
میرے رستے ہوئے زخموں کے حسابوں کی طرح
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گواہی کیسے ٹوٹتی معاملہ خدا کا تھا
مرا اور اس کا رابطہ تو ہاتھ اور دعا کا تھا
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھر آپ ہی جگمگا اٹھے گا
دہلیز پہ اک قدم بہت ہے
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گلابی پاؤں مرے چمپئی بنانے کو
کسی نے صحن میں مہندی کی باڑ اگائی ہو
پروین شاکر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |