وہ جس گھمنڈ سے بچھڑا گلہ تو اس کا ہے
کہ ساری بات محبت میں رکھ رکھاؤ کی تھی
احمد فراز
ٹیگز:
| غنڈہ |
| 2 لائنیں شیری |
وہ خار خار ہے شاخ گلاب کی مانند
میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
احمد فراز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ سامنے ہیں مگر تشنگی نہیں جاتی
یہ کیا ستم ہے کہ دریا سراب جیسا ہے
احمد فراز
ٹیگز:
| پیسہ |
| 2 لائنیں شیری |
وہ وقت آ گیا ہے کہ ساحل کو چھوڑ کر
گہرے سمندروں میں اتر جانا چاہیئے
احمد فراز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یاد آئی ہے تو پھر ٹوٹ کے یاد آئی ہے
کوئی گزری ہوئی منزل کوئی بھولی ہوئی دوست
احمد فراز
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
یہ اب جو آگ بنا شہر شہر پھیلا ہے
یہی دھواں مرے دیوار و در سے نکلا تھا
احمد فراز
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ دل کا درد تو عمروں کا روگ ہے پیارے
سو جائے بھی تو پہر دو پہر کو جاتا ہے
احمد فراز