EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

عناصر کی کوئی ترتیب قائم رہ نہیں سکتی
تغیر غیر فانی ہے تغیر جاودانی ہے

متین نیازی




بچوں کا سا مزاج ہے تخلیق کار کا
اپنے سوا کسی کو بڑا مانتا نہیں

متین نیازی




فضا میں گونج رہی ہیں کہانیاں غم کی
ہمیں کو حوصلۂ شرح داستاں نہ رہا

متین نیازی




غم کی تشریح ہنسی کھیل نہیں ہے کوئی
پہلے انسان تو بن پھر یہ ہنر پیدا کر

متین نیازی




غم انساں کو سینے سے لگا لو
یہ خدمت بندگی سے کم نہیں ہے

متین نیازی




غم مآل غم زندگی غم دوراں
ہمارے عشق کا چرچا کہاں کہاں نہ رہا

متین نیازی




گلشن کے پرستارو تم کو تو پتا ہوگا
وہ کون ہیں آخر جو کلیوں کو مسلتے ہیں

متین نیازی