ہاتھ دنیا کا بھی ہے دل کی خرابی میں بہت
پھر بھی اے دوست تری ایک نظر سے کم ہے
ادریس بابر
ہاں اے غبار آشنا میں بھی تھا ہم سفر ترا
پی گئیں منزلیں تجھے کھا گئے راستے مجھے
ادریس بابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل کی اک ایک خرابی کا سبب جانتے ہیں
پھر بھی ممکن ہے کہ ہم تم سے مروت کر جائیں
ادریس بابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دھول اڑتی ہے تو یاد آتا ہے کچھ
ملتا جلتا تھا لبادہ میرا
ادریس بابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
درد کا دل کا شام کا بزم کا مے کا جام کا
رنگ بدل بدل گیا ایک نظر کے ساتھ ساتھ
ادریس بابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |