EN हिंदी
احمد جاوید شیاری | شیح شیری

احمد جاوید شیر

16 شیر

سکھ کی خاطر دکھ مت بیچ
جال کے پیچھے جال نہ ڈال

احمد جاوید




تری دنیا میں اے دل ہم بھی اک گوشے میں رہتے ہیں
ہمیں بھی کچھ امیدیں ہیں تری عالم پناہی سے

احمد جاوید




طلوع ساعت شب خوں ہے اور میرا دل
کسی ستارۂ بد کی نگاہ میں آیا

احمد جاوید




اس کی آنکھوں کے وصف کیا لکھوں
جیسے خوابوں کا بیکراں ٹھہراؤ

احمد جاوید




یہی دل جو اک بوند ہے بحر غم کی
ڈبو دے گا سب شہر طوفان کر کے

احمد جاوید




یہ ایک لمحے کی دوری بہت ہے میرے لیے
تمام عمر ترا انتظار کرنے کو

احمد جاوید




یہ کیا چیز تعمیر کرنے چلے ہو
بنائے محبت کو ویران کر کے

احمد جاوید