EN हिंदी
بینڈیگ شیاری | شیح شیری

بینڈیگ

13 شیر

بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فرازؔ
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں

احمد فراز




دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمع جلانا بھول گئے

انجم لدھیانوی




عاشقی سے ملے گا اے زاہد
بندگی سے خدا نہیں ملتا

in romance, does God abound
O priest in piety not found

داغؔ دہلوی




دل ہے قدموں پر کسی کے سر جھکا ہو یا نہ ہو
بندگی تو اپنی فطرت ہے خدا ہو یا نہ ہو

جگر مراد آبادی




یہی ہے زندگی اپنی یہی ہے بندگی اپنی
کہ ان کا نام آیا اور گردن جھک گئی اپنی

ماہر القادری




قبول ہو کہ نہ ہو سجدہ و سلام اپنا
تمہارے بندے ہیں ہم بندگی ہے کام اپنا

مبارک عظیم آبادی




رہنے دے اپنی بندگی زاہد
بے محبت خدا نہیں ملتا

مبارک عظیم آبادی