بتوں میں کوئی بھلائی بھی ہے سوائے ستم
برا ہو تیرا دل ناسزا کدھر آیا
شعلہؔ علی گڑھ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عید کو بھی وہ نہیں ملتے ہیں مجھ سے نہ ملیں
اک برس دن کی ملاقات ہے یہ بھی نہ سہی
شعلہؔ علی گڑھ