EN हिंदी
شعلہؔ علی گڑھ شیاری | شیح شیری

شعلہؔ علی گڑھ شیر

2 شیر

بتوں میں کوئی بھلائی بھی ہے سوائے ستم
برا ہو تیرا دل ناسزا کدھر آیا

شعلہؔ علی گڑھ




عید کو بھی وہ نہیں ملتے ہیں مجھ سے نہ ملیں
اک برس دن کی ملاقات ہے یہ بھی نہ سہی

شعلہؔ علی گڑھ