اب ہے دعا یہ اپنی ہر شام ہر سحر کو
یا وہ بدن سے لپٹے یا جان تن سے نکلے
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دم تکفین بھی گر یار آوے
تو نکلیں ہاتھ باہر یہ کفن سے
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کیا یہی تھی شرط کچھ انصاف کی اے تند خو
جو بھلا ہو آپ سے اس سے برائی کیجیے
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لازم ہے سوز عشق کا شعلہ عیاں نہ ہو
جل بجھئے اس طرح سے کہ مطلق دھواں نہ ہو
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ پہنچا گوش تک اک تیرے ہیہات
ہزاروں نالہ نکلا اس دہن سے
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نادان کہہ رہے ہیں جسے آفتاب حشر
ذرہ ہے اس کے روئے درخشاں کے سامنے
رجب علی بیگ سرور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |