EN हिंदी
قیصر نظامی شیاری | شیح شیری

قیصر نظامی شیر

5 شیر

اب تو رسوائیاں یقینی ہیں
ان کے لب پر مرا فسانہ ہے

قیصر نظامی




خزاں کی زد میں ہی اب تک ترا گلستاں تھا
ہمیں نے آ کے بہاروں کو زندگی بخشی

قیصر نظامی




تمام عمر رہے میرا منتظر تو بھی
تمام عمر مرے انتظار کو ترسے

قیصر نظامی




ترے بغیر تیرے انتظار سے تھک کر
شب فراق کے ماروں کو نیند آئی ہے

قیصر نظامی




تو سراپا نور ہے میں تیرا عکس خاص ہوں
کہہ رہے ہیں یوں ترا سب آئینہ خانہ مجھے

قیصر نظامی