EN हिंदी
نصیر آرزو شیاری | شیح شیری

نصیر آرزو شیر

5 شیر

آؤ تجدید وفا پھر سے کریں ہم ورنہ
بات کچھ اور الجھ جائے گی سلجھانے سے

نصیر آرزو




اب نہ چاہیں گے کسی اور کو تسلیم مگر
فائدہ کیا ہے مرے سر کی قسم کھانے سے

نصیر آرزو




عشق کی عظمتیں بجا لیکن
عشق ہی مقصد حیات نہیں

نصیر آرزو




جگر میں درد تو ہے دل میں اضطراب تو ہے
تمہارے غم میں مری زندگی خراب تو ہے

نصیر آرزو




ان سے مایوس التفات نہیں
گو بظاہر توقعات نہیں

نصیر آرزو