EN हिंदी
نسیم شاہجہانپوری شیاری | شیح شیری

نسیم شاہجہانپوری شیر

5 شیر

کچھ خود بھی ہوں میں عشق میں افسردہ و غمگیں
کچھ تلخئ حالات کا احساس ہوا ہے

نسیم شاہجہانپوری




میں نے مانا آپ نے سب کچھ بھلا ڈالا مگر
غیرممکن ہے کبھی میرا خیال آتا نہ ہو

نسیم شاہجہانپوری




سر محشر اگر پرسش ہوئی مجھ سے تو کہہ دوں گا
سراپا جرم ہوں اشک ندامت لے کے آیا ہوں

نسیم شاہجہانپوری




تنہائی کے لمحات کا احساس ہوا ہے
جب تاروں بھری رات کا احساس ہوا ہے

نسیم شاہجہانپوری




وہ ظلم بھی اب ظلم کی حد تک نہیں کرتے
آخر انہیں کس بات کا احساس ہوا ہے

نسیم شاہجہانپوری