EN हिंदी
ممتاز میرزا شیاری | شیح شیری

ممتاز میرزا شیر

3 شیر

آگہی بھولنے دیتی نہیں ہستی کا مآل
ٹوٹ کے خواب بکھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں

ممتاز میرزا




نہ جانے کب نگہ باغباں بدل جائے
ہر آن پھولوں کو دھڑکا لگا سا رہتا ہے

ممتاز میرزا




رات کاٹے نہیں کٹتی ہے کسی صورت سے
دن تو دنیا کے بکھیڑوں میں گزر جاتا ہے

ممتاز میرزا