EN हिंदी
کامل اختر شیاری | شیح شیری

کامل اختر شیر

6 شیر

اب تو ہر وقت وہی اتنا رلاتا ہے مجھے
جس کو جاتے ہوئے میں دیکھ کے رو بھی نہ سکا

کامل اختر




اکثر اسی خیال نے مایوس کر دیا
شاید تمام عمر یوں ہی کاٹنی پڑے

کامل اختر




لمحوں کے تار کھینچتا رہتا تھا رات دن
اک شخص لے گیا مری صدیاں سمیٹ کے

کامل اختر




منظروں کی بھیڑ ایسی تو کبھی دیکھی نہ تھی
گاؤں اچھا تھا مگر اس میں کوئی لڑکی نہ تھی

کامل اختر




رتوں کے رنگ بدلتے ہوئے بھی بنجر ہے
وہ ایک خاص علاقہ جو دل کے اندر ہے

کامل اختر




عمر بھر یاد رہا اپنی وفاؤں کی طرح
ایک وہ عہد جسے آپ نے پورا نہ کیا

کامل اختر