درخت ہاتھ ہلاتے تھے رہنمائی کو
مسافروں نے تو کچھ بھی نہیں کہا مجھ سے
اقبال اشہر قریشی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو لوگ لوٹ کے خود میرے پاس آئے ہیں
وہ پوچھتے ہیں کہ اشہرؔ یہیں پہ اب تک ہو
اقبال اشہر قریشی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خود کو جب بھول سے جاتے ہیں تو یوں لگتا ہے
زندگی تیرے عذابوں سے نکل آئے ہیں
اقبال اشہر قریشی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |