EN हिंदी
حسین ماجد شیاری | شیح شیری

حسین ماجد شیر

4 شیر

کہنے کی تو بات نہیں ہے لیکن کہنی پڑتی ہے
دل کی نگری میں مت جانا جو جائے پچھتائے

حسین ماجد




کل جو میں نے جھانک کے دیکھا اس کی نیلی آنکھوں میں
اس کے دل کا زخم تو ماجدؔ ساگر سے بھی گہرا ہے

حسین ماجد




ماجدؔ خدا کے واسطے کچھ دیر کے لیے
رو لینے دے اکیلا مجھے اپنے حال پر

حسین ماجد




اس کا چہرہ اداس ہے ماجدؔ
آئینے پر نظر گئی ہوگی

حسین ماجد