شام چھت پر اتر گئی ہوگی
درد سینے میں بھر گئی ہوگی
خواب آنکھوں میں اب نئے ہوں گے
زندگی بھی سنور گئی ہوگی
میں تو کب سے اداس بیٹھا ہوں
زندگی کس کے گھر گئی ہوگی
ایک خوشبو تھی ساتھ میں اپنے
کون ڈھونڈے کدھر گئی ہوگی
اس کا چہرہ اداس ہے ماجدؔ
آئینے پر نظر گئی ہوگی
غزل
شام چھت پر اتر گئی ہوگی
حسین ماجد