EN हिंदी
فرحت عباس شاہ شیاری | شیح شیری

فرحت عباس شاہ شیر

4 شیر

کبھی سحر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے
تمہارا درد کئی کام لے گیا مجھ سے

فرحت عباس شاہ




میں بے خیال کبھی دھوپ میں نکل آؤں
تو کچھ سحاب مرے ساتھ ساتھ چلتے ہیں

فرحت عباس شاہ




اس کے بارے میں بہت سوچتا ہوں
مجھ سے بچھڑا تو کدھر جائے گا

فرحت عباس شاہ




اسے زیادہ ضرورت تھی گھر بسانے کی
وہ آ کے میرے در و بام لے گیا مجھ سے

فرحت عباس شاہ