EN हिंदी
فرید پربتی شیاری | شیح شیری

فرید پربتی شیر

5 شیر

بگولہ بن کے اڑا خواہشوں کے صحرا میں
ٹھہر گیا تو فقط تھا غبار میری طرح

فرید پربتی




فریدؔ اک دن سہارے زندگی کے ٹوٹ جائیں گے
سبب یہ ہے کہ خود کو بے سہارا کر رہا ہوں میں

فرید پربتی




کبھی میری طلب کچے گھڑے پر پار اترتی ہے
کبھی محفوظ کشتی میں سفر کرنے سے ڈرتا ہوں

فرید پربتی




کسی پہ کرنا نہیں اعتبار میری طرح
لٹا کے بیٹھوگے صبر و قرار میری طرح

فرید پربتی




تمہیں بھی بھولنے کی کوششیں کیں
کہ خود پر بھی قیامت کر گیا وہ

فرید پربتی