EN हिंदी
عطاالحسن شیاری | شیح شیری

عطاالحسن شیر

4 شیر

اب وہ کہتا ہے کہ زنجیر بنی میرے لیے
اس کے پیروں میں جو پائل کبھی پہنائی تھی

عطاالحسن




دھوپ بڑھی تو وہ بھی اپنے اپنے پاؤں کھینچ گئے
میں نے اپنے حصے کی جن پیڑوں کو ہریالی دی

عطاالحسن




کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا
سو کسی سے تیرا موازنہ نہیں چاہتا

عطاالحسن




صرف تصویر رہ گئی باقی
جس میں ہم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

عطاالحسن