EN हिंदी
دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں | شیح شیری
dam-ba-dam ek sath baiThe hain

غزل

دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

عطاالحسن

;

دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں
پھر بھی کم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

صرف تصویر رہ گئی باقی
جس میں ہم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

کیا تعجب کہ میری تربت پر
دو صنم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

تو یہاں پاؤں دھر نہیں سکتا
تیرے غم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

گفتگو ہے کنائیوں میں حسن
سب عجم ایک ساتھ بیٹھے ہیں