بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں
خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ڈبوئے دیتا ہے خود آگہی کا بار مجھے
میں ڈھلتا نشہ ہوں موج طرب ابھار مجھے
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کتنے سبک دل ہوئے تجھ سے بچھڑنے کے بعد
ان سے بھی ملنا پڑا جن سے محبت نہ تھی
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ساری شفق سمیٹ کے سورج چلا گیا
اب کیا رہا ہے موج شب تار کے سوا
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اجالتی نہیں اب مجھ کو کوئی تاریکی
سنوارتا نہیں اب کوئی حادثہ مجھ کو
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |