EN हिंदी
انجم فوقی بدایونی شیاری | شیح شیری

انجم فوقی بدایونی شیر

5 شیر

ایک رہیں یا دو ہو جائیں رسوائی ہر حال میں ہے
جیون روپ کی ساری شوبھا جیون کے جنجال میں ہے

انجم فوقی بدایونی




سچ کوئی فن تو نہیں ہے جو سکھایا جائے
جھوٹ سے کام لے سچ بولنا آ جائے گا

انجم فوقی بدایونی




تم اپنی آنکھوں کی لالی پھولوں میں تقسیم کرو
میرے دل کا حال نہ پوچھو رہنے دو جس حال میں ہے

انجم فوقی بدایونی




اس نے مجبور وفا جان کے منہ پھیر لیا
مجھ سے یہ بھول ہوئی پوچھ لیا کیسے ہو

انجم فوقی بدایونی




ذہن و دل تفریق کے قائل نہیں
کیا کروں اپنا پرایا جان کر

انجم فوقی بدایونی