EN हिंदी
احمد فقیہ شیاری | شیح شیری

احمد فقیہ شیر

4 شیر

آج مجھے اپنی آنکھوں سے اس کے قرب کی خوشبو آئی
میری نظر سے اس نے شاید اپنے آپ کو دیکھا ہوگا

احمد فقیہ




اہل خرد اسے نہ سمجھ پائیں گے فقیہؔ
کچھ مسئلے ہیں ماورا فتح و شکست سے

احمد فقیہ




وہ جاتا رہا اور میں کچھ بول نہ پایا
چڑیوں نے مگر شور سا دیوار پہ کھینچا

احمد فقیہ




یوں درد نے امید کے لڑ سے مجھے باندھا
دریاؤں کو جس طرح کنارا کرے کوئی

احمد فقیہ