آپ کے ہوتے کسی اور کو چاہوں توبہ
کس طرف دھیان ہے کیا آپ یہ فرماتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر
ٹیگز:
| توبا |
| 2 لائنیں شیری |
شکست توبہ کی تمہید ہے تری توبہ
زباں پہ توبہ مبارکؔ نگاہ ساغر پر
مبارک عظیم آبادی
توبہ کی رندوں میں گنجائش کہاں
جب یہ آئے گی نکالی جائے گی
مبارک عظیم آبادی
اتنی پی ہے کہ بعد توبہ بھی
بے پیے بے خودی سی رہتی ہے
ریاضؔ خیرآبادی
جام ہے توبہ شکن توبہ مری جام شکن
سامنے ڈھیر ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے
ریاضؔ خیرآبادی
ان کے رخسار پہ ڈھلکے ہوئے آنسو توبہ
میں نے شبنم کو بھی شعلوں پہ مچلتے دیکھا
ساحر لدھیانوی
ہائے سیمابؔ اس کی مجبوری
جس نے کی ہو شباب میں توبہ
سیماب اکبرآبادی