EN हिंदी
شمما شیاری | شیح شیری

شمما

18 شیر

رات اس کی محفل میں سر سے جل کے پاؤں تک
شمع کی پگھل چربی استخواں نکل آئی

شیخ ظہور الدین حاتم




اے شمع تیری عمر طبیعی ہے ایک رات
ہنس کر گزار یا اسے رو کر گزار دے

شیخ ابراہیم ذوقؔ




مت کرو شمع کوں بد نام جلاتی وہ نہیں
آپ سیں شوق پتنگوں کو ہے جل جانے کا

cast not blame upon the flame it doesn’t burn to sear
the moths are

سراج اورنگ آبادی




خیال تک نہ کیا اہل انجمن نے ذرا
تمام رات جلی شمع انجمن کے لیے

وحشتؔ رضا علی کلکتوی