EN हिंदी
پیارے شیاری | شیح شیری

پیارے

19 شیر

اب تو چپ چاپ شام آتی ہے
پہلے چڑیوں کے شور ہوتے تھے

محمد علوی




پرندے دور فضاؤں میں کھو گئے علویؔ
اجاڑ اجاڑ درختوں پہ آشیانے تھے

محمد علوی




چڑیا نے اڑ کر کہا میرا ہے آکاش
بولا شکھرا ڈال سے یوں ہی ہوتا کاش

ندا فاضلی




کچھ احتیاط پرندے بھی رکھنا بھول گئے
کچھ انتقام بھی آندھی نے بدترین لیے

نصرت گوالیاری




عجیب درد کا رشتہ تھا سب کے سب روئے
شجر گرا تو پرندے تمام شب روئے

طارق نعیم