EN हिंदी
مہبب شیاری | شیح شیری

مہبب

37 شیر

کیا جانے اسے وہم ہے کیا میری طرف سے
جو خواب میں بھی رات کو تنہا نہیں آتا

I wonder to what misgivings she is prone
that even in my dreams she's not alone

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ظالم کی تو عادت ہے ستاتا ہی رہے گا
اپنی بھی طبیعت ہے بہلتی ہی رہے گی

وحشتؔ رضا علی کلکتوی