جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہے
آنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا
بشیر بدر
اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ہر چیز مقابل آ جائے
منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آ جائے
Mine heart's resolve if I so wish, all will be so nigh and clear
I take two steps toward my goal, and straight ahead it would appea
بہزاد لکھنوی
منزل نہ ملی تو غم نہیں ہے
اپنے کو تو کھو کے پا گیا ہوں
احتشام حسین
نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
فیض احمد فیض
نہیں ہوتی ہے راہ عشق میں آسان منزل
سفر میں بھی تو صدیوں کی مسافت چاہئے ہے
فرحت ندیم ہمایوں
منزلیں گرد کے مانند اڑی جاتی ہیں
وہی انداز جہان گزراں ہے کہ جو تھا
فراق گورکھپوری
کوئی منزل آخری منزل نہیں ہوتی فضیلؔ
زندگی بھی ہے مثال موج دریا راہ رو
فضیل جعفری