EN हिंदी
حج شیاری | شیح شیری

حج

86 شیر

پیاسا مت جلا ساقی مجھے گرمی سیں ہجراں کی
شتابی لا شراب خام ہم نے دل کو بھونا ہے

عبدالوہاب یکروؔ




تمہارے ہجر میں کیوں زندگی نہ مشکل ہو
تمہیں جگر ہو تمہیں جان ہو تمہیں دل ہو

افسر الہ آبادی




تاروں کا گو شمار میں آنا محال ہے
لیکن کسی کو نیند نہ آئے تو کیا کرے

افسر میرٹھی




ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا

افضل گوہر راؤ




بظاہر ایک ہی شب ہے فراق یار مگر
کوئی گزارنے بیٹھے تو عمر ساری لگے

احمد فراز




دو گھڑی اس سے رہو دور تو یوں لگتا ہے
جس طرح سایۂ دیوار سے دیوار جدا

احمد فراز




فرازؔ عشق کی دنیا تو خوبصورت تھی
یہ کس نے فتنۂ ہجر و وصال رکھا ہے

احمد فراز