EN हिंदी
ہاسا شیاری | شیح شیری

ہاسا

12 شیر

بانیؔ ذرا سنبھل کے محبت کا موڑ کاٹ
اک حادثہ بھی تاک میں ہوگا یہیں کہیں

راجیندر منچندا بانی




کس درجہ دل شکن تھے محبت کے حادثے
ہم زندگی میں پھر کوئی ارماں نہ کر سکے

ساحر لدھیانوی




ہمارے پیش نظر منزلیں کچھ اور بھی تھیں
یہ حادثہ ہے کہ ہم تیرے پاس آ پہنچے

شہزاد احمد




بستیوں میں ہونے کو حادثے بھی ہوتے ہیں
پتھروں کی زد پر کچھ آئنے بھی ہوتے ہیں

غلام ربانی تاباںؔ




وہ حادثے بھی دہر میں ہم پر گزر گئے
جینے کی آرزو میں کئی بار مر گئے

عنوان چشتی