EN हिंदी
ہاسا شیاری | شیح شیری

ہاسا

12 شیر

ہر نئے حادثے پہ حیرانی
پہلے ہوتی تھی اب نہیں ہوتی

باقی صدیقی




تم ابھی شہر میں کیا نئے آئے ہو
رک گئے راہ میں حادثہ دیکھ کر

بشیر بدر




زندگی اک حادثہ ہے اور کیسا حادثہ
موت سے بھی ختم جس کا سلسلہ ہوتا نہیں

جگر مراد آبادی




تصویر زندگی میں نیا رنگ بھر گئے
وہ حادثے جو دل پہ ہمارے گزر گئے

مہیش چندر نقش




یہ جبر بھی دیکھا ہے تاریخ کی نظروں نے
لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی

مظفر رزمی




انہیں صدیوں نہ بھولے گا زمانہ
یہاں جو حادثے کل ہو گئے ہیں

ناصر کاظمی




وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا

قابل اجمیری