EN हिंदी
غام شیاری | شیح شیری

غام

108 شیر

اے غم زندگی نہ ہو ناراض
مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی

عبد الحمید عدم




لذت غم تو بخش دی اس نے
حوصلے بھی عدمؔ دیے ہوتے

عبد الحمید عدم




غم سے نسبت ہے جنہیں ضبط الم کرتے ہیں
اشک کو زینت داماں نہیں ہونے دیتے

ابرار کرتپوری




غم سے ہم سوکھ جب ہوئے لکڑی
دوستی کا نہال ڈال کاٹ

آبرو شاہ مبارک




غم حبیب نہیں کچھ غم جہاں سے الگ
یہ اہل درد نے کیا مسئلے اٹھائے ہیں

ابو محمد سحر




تکمیل آرزو سے بھی ہوتا ہے غم کبھی
ایسی دعا نہ مانگ جسے بد دعا کہیں

ابو محمد سحر




خامشی سے ہوئی فغاں سے ہوئی
ابتدا رنج کی کہاں سے ہوئی

ادا جعفری