EN हिंदी
برش شیاری | شیح شیری

برش

28 شیر

بھیگی مٹی کی مہک پیاس بڑھا دیتی ہے
درد برسات کی بوندوں میں بسا کرتا ہے

مرغوب علی




اور بازار سے کیا لے جاؤں
پہلی بارش کا مزا لے جاؤں

محمد علوی




دھوپ نے گزارش کی
ایک بوند بارش کی

محمد علوی




اب کے بارش میں تو یہ کار زیاں ہونا ہی تھا
اپنی کچی بستیوں کو بے نشاں ہونا ہی تھا

محسن نقوی




گھٹا دیکھ کر خوش ہوئیں لڑکیاں
چھتوں پر کھلے پھول برسات کے

منیر نیازی




یاد آئی وہ پہلی بارش
جب تجھے ایک نظر دیکھا تھا

ناصر کاظمی




برس رہی تھی بارش باہر
اور وہ بھیگ رہا تھا مجھ میں

نذیر قیصر