EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اپنے ہی پیروں سے اپنا آپ روند
اپنی ہستی کو مٹا کر رقص کر

عارف امام




بنا رہا ہوں ابھی گھر کو آئنہ خانہ
پھر اپنے ہاتھ میں پتھر بھی دیکھنا ہے مجھے

عارف امام




ایک پردہ ہے بے ثباتی کا
آئنے اور ترے جمال کے بیچ

عارف امام




ہوس نہ جان تجھے چھو کے دیکھنا یہ ہے
تجھے ہی دیکھ رہے ہیں کہ خواب دیکھتے ہیں

عارف امام




اک برس ہو گیا اسے دیکھے
اک صدی آ گئی ہے سال کے بیچ

عارف امام




خون کتنا بہا تھا مقتل میں
میری آنکھوں میں خون اترنے تک

عارف امام




سبو میں عکس رخ ماہتاب دیکھتے ہیں
شراب پیتے نہیں ہم شراب دیکھتے ہیں

عارف امام