دم وصال تری آنچ اس طرح آئی
کہ جیسے آگ سلگنے لگے گلابوں میں
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دکھ کے طاق پہ شام ڈھلے
کس نے دیا جلایا تھا
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گھپ اندھیرے میں بھی اس کا جسم تھا چاندی کا شہر
چاند جب نکلا تو وہ سونا نظر آیا مجھے
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم نے ہر سمت بچھا رکھی ہیں آنکھیں اپنی
جانے کس سمت سے آ جائے سواری تیری
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جاگتی آنکھ سے جو خواب تھا دیکھا انورؔ
اس کی تعبیر مجھے دل کے جلانے سے ملی
انور سدید
جو پھول جھڑ گئے تھے جو آنسو بکھر گئے
خاک چمن سے ان کا پتا پوچھتا رہا
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کل شام پرندوں کو اڑتے ہوئے یوں دیکھا
بے آب سمندر میں جیسے ہو رواں پانی
انور سدید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

