EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا
ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا

والی آسی




کبھی بھولے سے بھی اب یاد بھی آتی نہیں جن کی
وہی قصے زمانے کو سنانا چاہتے ہیں ہم

والی آسی




کبھی بھولے سے بھی اب یاد بھی آتی نہیں جن کی
وہی قصے زمانے کو سنانا چاہتے ہیں ہم

والی آسی




میں جس کا جواب نہ دے پاؤں
ایسا بھی کوئی سوال کرنا

والی آسی




موج ہوا آب رواں اور یہ زمین و آسماں
اک روز سب جائیں گے تھک اللہ بس باقی ہوس

والی آسی




موج ہوا آب رواں اور یہ زمین و آسماں
اک روز سب جائیں گے تھک اللہ بس باقی ہوس

والی آسی




مصلیٰ رکھتے ہیں صہبا و جام رکھتے ہیں
فقیر سب کے لیے انتظام رکھتے ہیں

والی آسی