EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نا شناسان محبت کا گلہ کیا کہ یہاں
اجنبی وہ ہیں کہ تھی جن سے شناسائی بھی

شوکت پردیسی




نا شناسان محبت کا گلہ کیا کہ یہاں
اجنبی وہ ہیں کہ تھی جن سے شناسائی بھی

شوکت پردیسی




نگاہ کو بھی میسر ہے دل کی گہرائی
یہ ترجمان محبت ہے بے زباں نہ کہو

شوکت پردیسی




پھونک کر سارا چمن جب وہ شریک غم ہوئے
ان کو اس عالم میں بھی غم آشنا کہنا پڑا

شوکت پردیسی




پھونک کر سارا چمن جب وہ شریک غم ہوئے
ان کو اس عالم میں بھی غم آشنا کہنا پڑا

شوکت پردیسی




قریب سے اسے دیکھو تو وہ بھی تنہا ہے
جو دور سے نظر آتا ہے انجمن یارو

شوکت پردیسی




رات اک نادار کا گھر جل گیا تھا اور بس
لوگ تو بے وجہ سناٹے سے گھبرانے لگے

شوکت پردیسی