EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ظرف ٹوٹا تو وصل ہوتا ہے
دل کوئی ٹوٹا کس طرح جوڑے

شیخ ظہور الدین حاتم




زلفوں کی ناگنی تو تری ہم نے کیلیاں
پر ابرواں سے بس نہیں چلتا کہ ہیں پنکیت

شیخ ظہور الدین حاتم




شام کو صبح سے تعبیر کرو تم لیکن
آنکھ والے تو سحر ہی کو سحر جانتے ہیں

شائق مظفر پوری




شام کو صبح سے تعبیر کرو تم لیکن
آنکھ والے تو سحر ہی کو سحر جانتے ہیں

شائق مظفر پوری




آ کے پتھر تو مرے صحن میں دو چار گرے
جتنے اس پیڑ کے پھل تھے پس دیوار گرے

شکیب جلالی




آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے
تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر

شکیب جلالی




آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دے
تتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر

شکیب جلالی