ایک اپنا دیا جلانے کو
تم نے لاکھوں دیے بجھائے ہیں
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
ایک اپنا دیا جلانے کو
تم نے لاکھوں دیے بجھائے ہیں
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
فصیل جسم پہ تازہ لہو کے چھینٹے ہیں
حدود وقت سے آگے نکل گیا ہے کوئی
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گلے ملا نہ کبھی چاند بخت ایسا تھا
ہرا بھرا بدن اپنا درخت ایسا تھا
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
گلے ملا نہ کبھی چاند بخت ایسا تھا
ہرا بھرا بدن اپنا درخت ایسا تھا
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
ہم سفر رہ گئے بہت پیچھے
آؤ کچھ دیر کو ٹھہر جائیں
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس شور تلاطم میں کوئی کس کو پکارے
کانوں میں یہاں اپنی صدا تک نہیں آتی
شکیب جلالی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |