EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

حسن آئینہ فاش کرتا ہے
ایسے دشمن کو سنگسار کرو

شیخ ظہور الدین حاتم




الٰہی تجھ سے اب کہتا ہے حاتمؔ اس زمانے میں
شرم رکھنا بھرم رکھنا دھرم رکھنا کرم رکھنا

شیخ ظہور الدین حاتم




الٰہی تجھ سے اب کہتا ہے حاتمؔ اس زمانے میں
شرم رکھنا بھرم رکھنا دھرم رکھنا کرم رکھنا

شیخ ظہور الدین حاتم




ان دنوں ہم سے جو وحشی کی طرح بھڑکو ہو
یہ تو ملنے کا تمہارے کبھو اسلوب نہ تھا

شیخ ظہور الدین حاتم




ان دنوں سب کو ہوا ہے صاف گوئی کا تلاش
نام کو چرچا نہیں حاتمؔ کہیں ایہام کا

شیخ ظہور الدین حاتم




ان دنوں سب کو ہوا ہے صاف گوئی کا تلاش
نام کو چرچا نہیں حاتمؔ کہیں ایہام کا

شیخ ظہور الدین حاتم




اس دکھ میں ہائے یار یگانے کدھر گئے
سب چھوڑ ہم کو غم میں نہ جانے کدھر گئے

شیخ ظہور الدین حاتم